آج جو ساتھ کِسی کا ہونا یاد آیا
لمحے بھر میں کیا کیا ہونا یاد آیا
یاد آئے اُن کے میٹھے ساگر
اور پِھر اپنا پیاسا ہونا یاد آیا
گِرتے پیڑ سے پَنچِھی اُڑتے دیکھے تو
راہ فنا میں تنہا ہونا یاد آیا
بجلِی چمکِی بادَل گرجا تو شاکِر
مُجھ کو گھر کا کچا ہونا یاد آیا